Alif-mahnama-sultanulfaqr-magazine

alif | الف


Rate this post

الف. Alif

فقرا کی شان

جاننا چاہیے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کی طلب کی خاطر پلید دنیا سے باہر نکلتا ہے اور راہِ فقر پر قدم رکھتا ہے تو اسی روز حق تعالیٰ تمام انبیا، اصفیا، اولیا اور اٹھارہ ہزار عالموں کی کلُ مخلوقات کو حکم دیتا ہے کہ میرے دوستوں میں سے ایک میری طلب میں نجس و پلید دنیا سے باہر نکل آیا ہے۔ سب اس کی زیارت کے لیے جائیں اور جو لباسِ فقر (Faqr)میرے دوست نے پہنا ہے آپ سب بھی وہی لباس پہنیں۔ اللہ تعالیٰ زبانِ قدرت سے خود فرماتا ہے کہ اے دوست! بتا کہ تو مجھ سے کیا چاہتا ہے تاکہ میں تجھے عطا کروں۔ یہ مرتبہ فقیر (Fakir) کو روزِ اوّل حاصل ہو جاتا ہے۔

حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام  (Prophet Hazrat Mohammad Sallallahu Alaihi Wa Alyhe Wasallam) نے ارشاد فرمایا:
حُبُّ الْفُقَرَآئِ مِفْتَاحُ الْجَنَّۃِ   ترجمہ: فقرا  (Fuqara) کی محبت جنت کی چابی ہے۔
حُبُّ الْفُقَرَآئِ مِنْ اَخْلَاقِ الْاَنْبِیَآئِ    ترجمہ: فقرا  (Fuqara) کی محبت اخلاقِ انبیا سے ہے۔

فقیر  (Fakir)کے ادب اور عزت کا خوب خیال رکھ اگرچہ فقیر کی صورت دیوار پر ہی کیوں نہ دیکھے۔ جس نے بھی دونوں جہان کی دولت و نعمت پائی فقیر سے ہی پائی۔فقیر (Fakir)  کا حق مخلوق پر اسی طرح ہوتا ہے جس طرح پیغمبر کا حق اس کی امت پر ہوتا ہے۔
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام (Prophet Hazrat Mohammad Sallallahu Alaihi Wa Alyhe Wasallam) نے ارشاد فرمایا:
لَوْ لَا الْفُقَرَآئُ لَھَلَکَ الْاَغْنِیَآئُ      ترجمہ: اگر فقرا (Fuqara) نہ ہوتے تو اغنیا ہلاک ہو جاتے۔
یعنی اگر فقرا (Fuqara) نہ ہوتے تو اہلِ دنیا اور غنی ہلاک ہو گئے ہوتے۔
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام (Prophet Hazrat Mohammad Sallallahu Alaihi Wa Alyhe Wasallam)   نے ارشاد فرمایا:
لَوْ لَا الْفُقَرَآئُ لَبَرِصَ الْاَغْنِیَآئُ    ترجمہ: اگر فقرا نہ ہوتے تو اغنیا برص کے مرض میں مبتلا ہو جاتے۔
یعنی اگر فقرا (Fuqara) نہ ہوتے تو تمام دنیا دار برباد ہو چکے ہوتے۔

فقیر اوّل قدم ازل سے اٹھاتا ہے تو دنیا میں رکھتا ہے۔ دوم قدم دنیا سے اُٹھاتا ہے اور عقبیٰ پر رکھتا ہے۔ سوم قدم عقبیٰ سے اُٹھاتا ہے اور دیدارِ پروردگار میں مشغول ہو جاتا ہے۔ جس کا دم و قدم فقیر  (Fakir)جیسا ہو جائے وہ دنیا کی بوُ سے ایسے ہی دور بھاگتا ہے جیسے لوگ مردار کی بوُ سے دور بھاگتے ہیں۔ فقیر (Fakir) وہ ہے جو دنیا سے روزہ رکھ لے اور مرتے دم تک افطار نہ کرے اور مردہ دل لوگوں سے دور رہے تاکہ ان کے شر سے خلاصی پائے۔  (نور الہدیٰ خورد سے اقتباس)  

(Ref: Nur ul Huda Khurd – Urdu Translation of Sultan Bahoo Book)


اپنا تبصرہ بھیجیں