Alif-mahnama-sultanulfaqr-magazine

alif | الف


3.9/5 - (38 votes)

الف(Alif)

منافقت

Alif۔منافقت ایسے طرزِ عمل کو کہا جاتا ہے جو قول و فعل کے تضاد سے عبارت ہو،جس میں انسان کا ظاہر باطن سے مختلف بلکہ برعکس ہو۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہر دور کے مفاد پرست منافق حق کی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار ہوتا دیکھ کر بظاہر اس تحریک کے ساتھ وابستہ ہو جاتے ہیں لیکن اندر ہی اندر اس جماعت یا تحریک کی جڑیں کاٹ رہے ہوتے ہیں اور اس کی بنیاد کو مختلف چالوں اور منصوبوں سے نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔ منافقوں کا گروہ ان لوگوں پر مشتمل ہوتا ہے جو نہ دل سے اس تحریک کے حامی ہوتے ہیں اور نہ ہی کھلم کھلا مخالفت کرتے ہیں۔ اسطرح کے لوگ اپنی ذہنی اور قلبی وابستگی اپنے سابقہ عقائد و نظریات ہی کے ساتھ رکھتے ہیں لیکن جسمانی طور پر حامیانِ تحریک کی صفوں میں شامل ہو جاتے ہیں اور اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنا لیتے ہیں۔ ایسے منافقین کی پہچان کیلئے اللہ پاک سورۃ البقرہ میں ارشاد فرماتا ہے:
’’اور لوگوں میں سے بعض وہ (بھی) ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لائے حالانکہ وہ (ہرگز) مومن نہیں ہیں۔ وہ اللہ کو (اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو) اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں مگر (در حقیقت) وہ اپنے آپ ہی کو دھوکہ دے رہے ہیں اور انہیں اس کا شعور نہیں ہے۔ (سورۃالبقرہ۔8-9)

منافق کو کبھی بھی اللہ، اس کے رسول اور تمام اولیا کرام اپنا دوست نہیں رکھتے کیونکہ اس کا رخ اللہ کی بجائے دنیا کی طرف ہوتاہے اوروہ اپنے ذاتی مفاد کیلئے گرگٹ کی طرح رنگ بدل لیتا ہے اور لوگوں کو جھوٹ بول کر بے وقوف بنا رہا ہوتا ہے حقیقتاً وہ خود بہت بڑا بیوقوف ہوتا ہے کیونکہ اللہ پاک فرماتا ہے اِنَّہُ عَلِیْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ یعنی ’’بیشک وہ سینوں کے بھید کو جاننے والا ہے۔‘‘

Alif۔جیسا کہ حدیث مبارکہ میں بھی بیان ہے:
’’اللہ کی نظر میں قیامت کے دن سب سے برُا وہ شخص ہوگا جو دو چہرے رکھتا ہو (یعنی منافق) جو ایک گروہ کے پاس ایک چہرہ لے کر جائے اور دوسرے گروہ کے سامنے دوسرا۔ (صحیح بخاری)

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا کہ منافق کی چار علامتیں ہیں:
۱۔ جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔
۲۔ وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔
۳۔ امانت دی جائے تو خیانت کرے۔
۴۔ اور فحش گوئی کرے۔

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمٰن مدظلہ الاقدس منافقت کو ان الفاظ میں بیان فرماتے ہیں:
منافق ظاہر میں بڑا متقی ہوتاہے اور اندر سے کافر۔(سلطان العاشقین)

دنیا دار منافقوں کو نہیں پہچان سکتے منافق کو وہی پہچان سکتا ہے جس کے اندر نورِ اسم اللہ ذات ہو۔ (سلطان العاشقین)

Alif۔

 

2 تبصرے “alif | الف

  1. بہت ہی خوبصورت تحریر۔اللہ تعالی ہم سب کو منافقت جیسے گناہ سے محفوظ فرمائے اور مرشد کریم کی صحبت اور محبت عطا فرمائے آئے

    1. اللہ تعالی ہم سب کو منافقت جیسے گناہ سے محفوظ فرمائے اور مرشد کریم کی صحبت اور محبت عطا فرمائے آئے

اپنا تبصرہ بھیجیں