شان سلطان العاشقین Shan Sultan-ul-Ashiqeen


4.5/5 - (160 votes)

شان سلطان العاشقین (Shan Sultan-ul-Ashiqeen)

قسط چہارم                                                                                                                                                         تحریر: سلطان محمد عبداللہ اقبال سروری قادری

خیر اکبر

شیطان شر ہے اور خیراکبر ذاتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم۔ آپ  صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ظاہری غیرموجودگی میں امام الوقت نائب رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے توسط سے خیر اکبر کا مظہر و منبع ہوتا ہے جو کہ موجودہ دور میں سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس خزانۂ عشق پر مامور من جانب اللہ ہیں جس کو چاہیں جتنا عطا فرما دیں، جو کہ ازل سے اہل ذات کا طرۂ امتیاز ہے۔

شر خیر کی ضد ہے یہی وجہ ہے کہ شریر لوگ امام الوقت و نائب رسول کے خلاف مخاذ آرائیاں، گلہ گوئی اور تنقیدمیں مصروفِ عمل رہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا:
جن شیطان سے انسانی شیطان زیادہ خطرناک ہے۔

جب سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کسی طالبِ صادق پر نگاہ فرماتے ہیں تو اسے اللہ کے سوا ہر چیز سے بے نیاز کر دیتے ہیں۔ معرفتِ الٰہی حاصل کرنے کے لیے امامِ وقت کے ہاتھ پر بیعت ہونا لازم ہے جو کہ موجودہ دور میں میرے مرشد ہیں۔ جیسا کہ حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

کی ہویاجے راتیں جاگیں، جے مرشد جاگ نہ لائی ھوُ

یعنی راتوں کو جاگ کر عبادات بھی سود مند نہیں ہوتیں جب تک کہ مرشد کے ہاتھ پر بیعت ہو کر اس سے فیض نہ حاصل کیا جائے۔

علوم کی کثرت سے نفس کا حجاب نہیں اٹھتا لیکن کامل کی اِک نگاہ سے ممکن ہو پاتا ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی حقیقت اس تجلی خاص سے عیاں ہوتی ہے جو فقط احدیت میں ہے۔ یہ تجلی قرب و وصال سے حاصل ہوتی ہے نہ کون ومکان کی پہنچ میں ہے بلکہ یہ لامحدود تجلی ذات ہے جو صرف اور صرف ذات کے لئے محدود ہے۔ یہاں سے ہر دم الست بربکم اور قالو بلٰی  کی پکار سنائی دیتی ہے۔ یہاں پر ازل سے ابد ہر چیز آشکار ہو جاتی ہے۔ جو چودہ طبقات دل کے اندر ہیں وہ یہیں عیاں ہوتے ہیں۔ قرآن میں ہے:
تم جس طرف بھی دیکھو گے تمہیں اللہ کا چہرہ ہی نظر آئے گا۔ (سورۃ البقرہ۔ 115)

 یہی تجلی سر سے آشنائی ہے۔ یہ اسم اللہ ذات کی انتہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے پاس جوسچی اللہ کی طلب لے کر آتا ہے اس کی ابتدا بھی اسم اللہ ذات ہے اور انتہا بھی۔ یہ پاک باطن کا مقام ہے۔ جبکہ دنیا اور اس کی طلب ناپاک ہیں۔ یہ ناپاکی آبِ زم زم سے وضو کرنے سے بھی دور نہیں ہوتی یہاں تک کہ کوئی فقیر کامل نگاہ کر دے جیسے کہ میرے مرشد سلطان العاشقین۔ اسی وجہ سے عاشقانِ الٰہی کبھی دنیاکی طرف توجہ نہیں کرتے بلکہ وحدت میں غرق رہتے ہیں۔ جبکہ دنیا دار دنیا میں محو رہتے ہیں۔ حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ نے دنیا کو آدھی لعنت اور دنیا داروں کو پوری لعنت گردانا ہے۔ 

ادھی لعنت دنیا تائیں، تے ساری دنیا داراں ھوُ

اس لیے طالبِ مولی کو زیب نہیں دیتا کہ لعنت کا طالب ہو یا اس کی محفل کو پسند کرے۔ بلکہ مومن کو مومن کی محفل پسند ہوتی ہے اور مومن کا مہمان مومن ہی ہوتا ہے ۔ حدیثِ مبارکہ ہے:
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے’’ دوستی صرف مومن کے ساتھ کرو،اور تمہارا کھاناکسی پرہیزگار کے پیٹ میں جاناچاہیے۔‘‘ (مستدرک: 7169)

یہ تمام مراتب اُسے حاصل ہیں جس کو سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے چہرۂ اقدس کے دیدار کا شرف حاصل ہے کیونکہ آپ کا دیدار حقیقتِ محمدیہ کے راز سے یگانگت ہے ورنہ بہت سے تو وہ ہیں جو دیکھ کر بھی نہیں دیکھتے ۔جیسا کہ اللہ نے قرآن میں فرمایا:
وہ آپ ( صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) کی طرف دیکھ کر بھی کچھ نہیں دیکھتے۔ (سورۃالاعراف۔ 198)

اللہ کا طالب ایسا نہیں کہ جس کو دنیا یادنیادار آگے لگالے۔ اللہ کی غیرت کو گوارا نہیں ہے کہ اس کا طالب دنیا کے طالب سے خوف کھائے۔ بلکہ اللہ کا طالب دنیا اور دنیا دار کو اپنے آگے لگاتاہے۔ لیکن یہ سب مراتب اس دور میں صرف میرے مرشدسلطان العاشقین کے در سے حاصل ہوتے ہیں اس لیے آپ مدظلہ الاقدس کے در کا بھکاری بادشاہوں پر بھاری ہے۔

بشارتیں

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی ہستی وہ ہستی ہے کہ جن کے بارے میں حضرت سخی سلطان باھوؒ نے آج سے تقریباً ساڑھے تین سو سال پہلے فرمایاتھا:

چڑھ چناں تے کر روشنائی، تیرا ذکر کریندے تارے ھوُ

سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی ہستی وہ ہستی ہے کہ جن کا سلطان التارکین سیدّمحمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒکو انتظار تھا۔ جب پیر سیدّ محمدعبداللہ شاہ مدنی جیلانیؒ کا مزار مبارک شہید ہوا توآپؒ نے فرمایا:
ہمارا مزار وہی بنوائے گا جو ہماری مانند ہو گا۔ 

سلسلہ سروری قادری پر جو تہمتیں لگائی گئیں، سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے وہ تہمتیں دھو ڈالیں۔
۱۔  ان میں ایک تہمت یہ تھی کہ پیر عبدالغفور شاہؒ کے وصال کے بعد آپ رحمتہ اللہ علیہ پر الزام لگایا گیا  کہ آپ چشتی سلسلے سے ہیں۔ سلطان عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کے زمانے میں اس تہمت کے متعلق پیر عبدالغفور شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے مزار پر باقاعدگی سے آنے والے کچھ طالبانِ مولیٰ کو خواب میں بشارت دی کہ:
ایک ہمارے جیسا آئے گا جو یہ تہمت دھو ڈالے گا اور پوری دنیا پر واضح کرے گا کہ ہم سروری قادری ہیں۔

پھر سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے دنیا پر ثابت کر دیا کہ پیر عبدالغفور شاہؒ صاحب کا تعلق صرف اور صرف سے سلسلہ سروری قادری سے ہے۔
۲۔  دوسری تہمت حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ پر تھی کہ آپؒ کے ظاہری مرشد نہیں۔ یہ تہمت زبان زدِعام تھی اور منافق اس کو بنیاد بنا کر یہ دعویٰ کرتے تھے کہ ظاہری مرشد کی ضرورت نہیں جبکہ ایک گروہ ایسابھی تھا جو کہتا تھا کہ ہمیں بھی ویسے ہی فیض ملا جیسے حضرت سخی سلطان باھوؒ کو بغیر مرشد کے ملا۔ اس سلسلے میں پیر بہادر علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ نے ایک بار دربار سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ پر یہ عرض پیش کی کہ اس تہمت کو دھو دیا جائے تو حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا:
جلد ہی میرے سلسلہ سے ایک میری مانند آئے گا جس کا مجھے انتظار ہے ۔وہ آتے ہی یہ حقیقت دنیا پر آشکار کرے گا اور میرے مرشد کے دربار کو تلاش کر کے تہمت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گا۔ 

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ کے مرشد پاک پر مکمل تحقیق کی اور سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ کے مرشد کے دربار کا بھی پتہ لگا لیا جو دہلی(ہندوستان) میں موجود ہے۔ 

حضرت سخی سلطان باھوؒ نے اُمی ہونے کے باوجود فقر و تصوف پر 140کتب تصنیف فرمائیں۔ چونکہ آپؒ لکھنا نہیں جانتے تھے اس لیے آپؒ لب ہلاتے جاتے اور آپؒ کے خلفا لکھتے جاتے۔ اس طرح آپؒ کی تصانیف کے نسخے محفوظ کر لیے جاتے۔ ایک دفعہ سلطان باھوؒ کے خلفا نے آپؒ سے استفسار فرمایا’’آپؒ نے اتنی کتب تصنیف فرمائیں اور سب نسخہ جات محفوظ کئے جاتے ہیں،یہ تعلیمات کب دنیا میں عام ہوں گی؟‘‘ اس پر سلطان باھوؒ نے جواب دیا’’جلد ہی سلسلہ سروری قادری میں ایک فقیر کامل آئے گا جو میری تمام تعلیمات اور فیض کو دنیا کے کونے کونے میں پھیلا دے گا۔‘‘

بے شک وہ ہستی کوئی اور نہیں بلکہ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیںجنہوں نے حقیقی معنوں میں حضرت سخی سلطان باھوؒ کے روحانی وارث ہونے کا حق ادا فرما دیا۔ 

 

35 تبصرے “شان سلطان العاشقین Shan Sultan-ul-Ashiqeen

  1. سبحان اللہ, سلطان العاشقین کی شان بہت بلند ہے. اللہ تعالیٰ نے آپکو عظیم الشان مرتبہ سے نوازا ہے

  2. سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس خزانۂ عشق پر مامور من جانب اللہ ہیں جس کو چاہیں جتنا عطا فرما دیں، جو کہ ازل سے اہل ذات کا طرۂ امتیاز ہے۔

  3. چڑھ چناں تے کر روشنائی، تیرا ذکر کریندے تارے ھوُ

  4. جب سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کسی طالبِ صادق پر نگاہ فرماتے ہیں تو اسے اللہ کے سوا ہر چیز سے بے نیاز کر دیتے ہیں۔

  5. بے شک سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس انسان کامل اور امام الوقت ہیں

  6. بے شک سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس انسان کامل اور امام الوقت ہیں ۔۔ آپ کی شان بے مثال ہے

  7. آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ظاہری غیرموجودگی میں امام الوقت نائب رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے توسط سے خیر اکبر کا مظہر و منبع ہوتا ہے جو کہ موجودہ دور میں سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس خزانۂ عشق پر مامور من جانب اللہ ہیں جس کو چاہیں جتنا عطا فرما دیں، جو کہ ازل سے اہل ذات کا طرۂ امتیاز ہے۔

  8. بے شک وہ ہستی کوئی اور نہیں بلکہ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیںجنہوں نے حقیقی معنوں میں حضرت سخی سلطان باھوؒ کے روحانی وارث ہونے کا حق ادا فرما دیا

  9. Behtareen Sultan ul Ashiqeen ki shan bohot buland hai Allah pak humay samjhnay ki taufeeq dey Ameen

  10. چڑھ چناں تے کر روشنائی، تیرا ذکر کریندے تارے ھوُ

  11. علوم کی کثرت سے نفس کا حجاب نہیں اٹھتا لیکن کامل کی اِک نگاہ سے ممکن ہو پاتا ہے۔

  12. جب سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کسی طالبِ صادق پر نگاہ فرماتے ہیں تو اسے اللہ کے سوا ہر چیز سے بے نیاز کر دیتے ہیں۔ معرفتِ الٰہی حاصل کرنے کے لیے امامِ وقت کے ہاتھ پر بیعت ہونا لازم ہے جو کہ موجودہ دور میں میرے مرشد ہیں۔

  13. سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیںجنہوں نے حقیقی معنوں میں حضرت سخی سلطان باھوؒ کے روحانی وارث ہونے کا حق ادا فرما دیا۔

  14. اس لیے طالبِ مولی کو زیب نہیں دیتا کہ لعنت کا طالب ہو یا اس کی محفل کو پسند کرے۔ بلکہ مومن کو مومن کی محفل پسند ہوتی ہے اور مومن کا مہمان مومن ہی ہوتا ہے

  15. بے شک وہ ہستی کوئی اور نہیں بلکہ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہی ہیں جنہوں نے حقیقی معنوں میں حضرت سخی سلطان باھوؒ کے روحانی وارث ہونے کا حق ادا فرما دیا۔

  16. سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی ہستی وہ ہستی ہے کہ جن کا سلطان التارکین سیدّمحمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒکو انتظار تھا۔ جب پیر سیدّ محمدعبداللہ شاہ مدنی جیلانیؒ کا مزار مبارک شہید ہوا توآپؒ نے فرمایا:
    ہمارا مزار وہی بنوائے گا جو ہماری مانند ہو گا۔

  17. معرفتِ الٰہی حاصل کرنے کے لیے امامِ وقت کے ہاتھ پر بیعت ہونا لازم ہے جو کہ موجودہ دور میں میرے مرشد ہیں

  18. سلسلہ سروری قادری پر جو تہمتیں لگائی گئیں، سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے وہ تہمتیں دھو ڈالیں۔

  19. بے شک وہ ہستی کوئی اور نہیں بلکہ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیںجنہوں نے حقیقی معنوں میں حضرت سخی سلطان باھوؒ کے روحانی وارث ہونے کا حق ادا فرما دیا۔

  20. سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی ہستی وہ ہستی ہے کہ جن کا سلطان التارکین سیدّمحمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒکو انتظار تھا۔ بشک

اپنا تبصرہ بھیجیں