Alif

الف | Alif


Rate this post

فضیلتِ اہلِ  بیتؓ

کائنات کی بلند ترین ہستیاں کوئی اور نہیں بلکہ اہل ِ بیتؓ ہیں جن کی فضیلت میں بیشمار احادیث وارد ہوئی ہیں۔
ام المومنین امِ سلمہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ ایک دن نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے آپ کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہٗ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہم تھے ان میں سے ہر ایک نے ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے حضرت علی رضی اللہ عنہٗ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو قریب کیا اور اپنے سامنے بٹھایا اور حسنین کریمین رضی اللہ عنہم کو ایک ران پر بٹھایا پھر اِن پر چادر مبارک لپیٹی اور قرآنِ مجید کی یہ آیت مبارکہ تلاوت کی:
٭ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ  لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًاo(الا حزاب 33)
ترجمہ:اے اہل ِ بیت اﷲ تعالیٰ ارادہ فرماتاہے کہ تم سے ’’رجس‘‘ کو دور رکھے اور تمہیں پاک و طاہر کر دے۔

یوں تو تمام اہل ِ بیت نے فقر، عشق اور قربانیوں میں اپنا نام پیدا کیا لیکن جو قربانیاں اور آزمائشیں حضرت امام حسینؓ نے دیں وہ بے مثال ہیں۔ سیّدنا امام حسینؓ کی سیرت اور اسوئہ کامل میں طالبانِ مولیٰ کے لیے رہنمائی موجود ہے۔ سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
٭ ’’عشق کی حقیقت حاصل کرنی ہو تو امامِ عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ کے کربلا میں کردار سے حاصل کرو اگر حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ایڑیاں رگڑنے سے چشمہ جاری ہوسکتا ہے تو آپؓ سے یہ بعید نہ تھا کہ آپ کے ایک اشارے سے کربلا میں چشمے جاری ہو جاتے اور فرات اپنا رخ بدل کر آپ رضی اللہ عنہٗ کے قدموں میں آ جاتا اور یزیدی لشکر ریت میں دھنس جاتا لیکن آپؓ نے کسی لمحہ بھی اس انجام سے بچنے کی دعا نہ کی بلکہ صبر واستقلال کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی رضا کے سامنے سرِ تسلیم خم کر دیا اورسارا خاندان راہِ خدا میں قربان کر دیا اسے کہتے ہیں’’سرِتسلیم خم ہے جو مزاج یارمیں آئے‘‘ عشق اور تسلیم ورضا کا ایسا اعلیٰ مرتبہ اولادِ نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ہی خاصہ ہے اور امامِ عالی مقام ؓنے اس امتحان میں پورا اتر کر اس کو عملی طور پر ثابت بھی کیا-طالب ِ مولیٰ جب بھی عشق کے میدان میں آزمائشوں اور تکالیف کی وجہ سے ڈگمگانے لگے تو ذرا سا کربلا کے میدان میں آلِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے کردار کو دیکھ لے تو یہی اس کے لئے مشعل ِراہ ہوگا‘‘۔
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس فرماتے ہیں:
٭ اے اہل ِ ایمان یاد رکھو اہل ِ بیت ؓسے محبت ایمان کی نشانی ہے اور جو اُن سے بغض رکھتا ہے وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بغض رکھتا ہے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بغض رکھتا ہے وہ اللہ سے بغض رکھتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ سے بغض رکھتا ہے وہ مردود ، ملعون‘لعنتی اور خارجی ہے۔


الف | Alif” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں